نئی دہلی،4 ؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )دہلی میں چکن گنیا کے بڑھتے معاملات کے درمیان رام منوہر لوہیا اسپتا ل کا یونانی میڈیسن شعبہ اس بیماری سے متاثرہ مریضوں کو ایک خصوصی کٹ دے رہا ہے جس کا 90دن کا کورس کرنے سے جوڑوں میں ہونے والا درد پوری طرح ختم ہوجائے گا۔چکن گنیا مچھر کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ہے جس میں متاثرہ کو تیز بخار اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔یہ دردکسی شخص کو عرصہ تک رہ سکتا ہے۔ایسے میں آرایم ایل اسپتا ل کے یونانی میڈیسن شعبہ نے مختلف یونانی ادویات کی خصوصیکٹ تیاری کی ہے جس میں بخار سے لے کر جوڑوں کے درد تک کی دوائیاں شامل ہیں جن کا تین ماہ تک استعمال کرنے سے چکن گنیا کے اثرات جسم سے نکل جائیں گے اور کے جوڑوں کا درد بھی ختم ہو جائے گا۔اسپتا ل کے یونانی شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر سید احمد خان نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے محکمہ نے چکن گنیا میں مبتلا مریضوں کے لیے ایک خصوصی کٹ تیارکیاہے۔اس کٹ میں حب اسگن، حب سورنجان، ماجون چوب چینی اور خمیرہ ماروارید ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کٹ کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ڈاکٹر خان نے کہاکہ چکن گنیا میں جوڑوں میں سوجن آجاتی ہے اور کسی کو جوڑوں میں طویل عرصے تک درد رہ سکتا ہے اور ان علامات میں دیگر طریقوں میں پین کلر اور اینٹی بایو ٹک دی جاتی ہے، جن کو زیادہ وقت تک لینے پرجگرپرمنفی اثر ہو سکتا ہے اور پیٹ میں گرمی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ 90دنوں تک اس کٹ میں شامل دواؤں کا استعمال کرنے سے جسم پر پڑے چکن گنیا کے تمام منفی اثرات مکمل طور پر ختم ہو جائیں گے اور متاثرہ شخص کا جوڑوں کا درد بھی ختم ہوجاتاہے اوریہ دوبارہ نہیں ہوگا۔یونانی محکمہ کے سربراہ نے کہا کہ دواؤں کا اثر سات دن میں محسوس ہو نے لگے گا۔ڈاکٹرخان نے کہا کہ اگر ٹیسٹ میں چکن گنیا ہونے کی تصدیق نہیں ہوتی ہے ،لیکن علامات اس جیسے ہیں جیسے بخار کے علاوہ جوڑوں میں درد وغیرہ تو مریض کو یونانی طریقہ سے اس کا علاج کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں ان کے شعبہ میں آنے والے معاملے میں40فیصد معاملے جوڑوں کے درد کے ہیں اور ایسے افراد کے ہیں جنہیں پہلے یہ شکایت نہیں تھی۔ڈاکٹر خان نے کہا کہ چکن گنیا کے مریض کو کم سے کم تین دن تو ضرور آرام کرنا چاہیے اور جتنا ہو سکے سیال چیزیں لینی چاہیے ۔واضح رہے کہ27؍اگست تک رسمی طورپرچکن گنیاکے423معاملے درج ہوئے ہیں۔